7.2_صفائی

m    اسلام میںصفائی کی بہت تاکید کی گئی ہے لہٰذا مکتب میں صفائی کا خوب اہتمام کیا جائے۔
m    حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’نَظِّفُوْا اَفْنِیَتَکُمْ وَلَاتَشَبَّھُوْابِالْیَھُوْدِ ‘‘
ترجمہ:’’ تم اپنے صحن کو صاف ستھرا رکھواور یہودیوں کی مشابہت مت اختیار کرو۔‘‘
(جامع الترمذی، الادب ، باب ماجاء فی النظافۃ، الرقم:۲۷۹۹)
لہٰذا مکتب کے باہر بھی صفائی کا اہتما م کیاجائے۔
m     مکتب میں صفائی کے ماحول سے بچوں کے اندرصفائی کی عادت پیدا ہوگی ۔
m     مکتب میں صفائی کے ماحول سے والدین متاثر ہوتے ہیںاور رغبت سے بچوں کو مکتب بھیجتے ہیں۔
m    استاذ مکتب میں آنے والے طلبا و طالبات کو صفائی کے متعلق ترغیب دیتےرہیں اور خود بھی دھیان رکھیں۔خاص طور سے قرآن کریم رکھنے کی الماری کو صاف ستھرا رکھیں، اس میں گرد وغبار نہ ہواوراس میں قرآن کریم ترتیب سے رکھیں۔
m    طلبا کو ترغیب دیں کہ قرآن کریم جزدان میں رکھیں اور جزدان صاف ہو۔
m    استاذ مکتب میں آنے والے طلبا کے یونی فارم کے ساتھ ساتھ دانت، ناخن،بال وغیرہ کی صفائی پر دھیان دیں۔
m    مکتب میں کچرا دان(Dust Bin )کا انتظام کیا جائے اور بچوں کی عادت ڈالی جائے کہ کچرا اس میں پھینکیں۔