4.2_معلم کا تقرر کیسے ہو؟

(۲ء۴)    معلم کا تقرر کیسے ہو؟
معلم کے تقررکے لیے سب سے پہلے دورکعت نمازِ حاجت پڑھ کر دعامانگیں کہ اے اللہ! ہمارے ادارےکو اچھا معلم /معلمہ نصیب فرما۔
کسی ادارے کو جان مارنے والامعلم مل جائے ،سنتوںکااہتمام کرنے والاہو،وقت کاپابند ہو، پڑھانے اورسکھانے کااسے جنون ہو،اپنے ناظم ،مہتمم،مکتب کے مقامی ذمے دار کی اطاعت کرنے والا ہوتووہ معلم اس ادارے اورمحلے کے لیے سعادت اورخوش نصیبی اور ایسے محلے کے بچے بڑے ہوکر کام والے بنتے ہیں۔
معلم کاتقررکرتے وقت استخارہ کرکے خوب سوچ سمجھ کر مشورہ کرکے سابق اداروں میں جہاں کام کیاہے وہاں کے حالات معلوم کرکے پھر تقررکریں۔بارباراستاذ کی تبدیلی بہت زیادہ نقصان دہ ہے ،جس استاذ کو رکھیں یہ سوچ کر رکھیں کہ نکالنا نہیں ہے ۔
m    مقامی ذمے داریعنی مسجدکی کمیٹی والے معلم کے تقرر کے لیے ”مکتب تعلیم القرآن الکریم“ کے سینٹر کے ذمے دار سے رابطہ قائم کریں۔
m     مقامی ذمے دار اگرکسی استاذ کاخود تقرر کرنا چاہیں توکسی عالم تجربہ کار قاری صاحب کے ذریعے استاذ کے قرآن کریم کا جائزہ لیں۔
m      مکتب میںتقررکرنے سےپہلےمعلم کو سینٹر میں تربیتی نشست کے لیے بھیجیں اوراس کے بعد ہی تقرر کریں۔
m    اگر معلم کسی وجہ سے تربیتی نشست کے لیے سینٹر میں نہ جاسکے تو سینٹر کے ذمے دار سے رابطہ کرکے مقامی معاون کواپنے مکتب میں بلاکر تربیت دینے کی ترتیب بنائیں۔
m    اگرحفظ شروع کرنا ہو تو سینٹر کے ذمے دار سے رابطہ کرکے معلم کا تقرر کریں ۔
m    معلم کے تقرر کے وقت  معیاری تنخواہ متعین کریں۔
m      سالانہ کارگردگی کی بنیاد پر معلم کی  ماہانہ تنخواہ میںاضافہ کریں۔