مکتب کیسے شروع کیا جائے؟

1   مسجد /محلے کے ذمے داروں سے ملاقا ت اور مشورہ کریں۔
2 جمعہ میں بیان کریں۔
3     اشتہار ضرور تقسیم کریں ۔

(۱ء۱)       ذمے داروں سے ملاقا ت :

مسجد کی کمیٹی، امام صاحب،مقامی علماء اور مسجد وار جماعت کےم ساتھیوں سے خصوصی ملاقات کریں ۔
ان کواُمت کے حالات بتا کر اور مثالی مکتب دکھا کر مکتب کے فائدے سمجھائیں ۔
ان کو مختصراً  نظام ونصاب سمجھا کر مکتب شروع کرنے کی ترغیب دیں اور جمعے میں بیان کرنے کی ائمہ کرام سے درخواست کریں۔
کسی بھی نماز کے بعد امام صاحب یا امام صاحب کی اجازت سے پانچ دس منٹ مکتب کی اہمیت پر بات کرکے نمازیوں کو ترغیب دیں کہ اپنے بچوں کو مکتب میں بھیجیں،اورداخلے کا اعلان بھی کریں۔
جہاں مسجد نہ ہو یا مسجد میں مکتب شروع کرنے کی اجازت نہ ملے تودو رکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگ کر محلے کے فکرمندحضرات کا ذہن بناکر کسی کمرے میں مکتب شروع کریں۔

(۲ء۳)   جمعہ میں بیان:

٭     مکتب شروع کرنے سے پہلے عوام کا ذہن بنانے کے لیے تین جمعہ بیان کریں۔
٭    بیان کا مقصد یہ ہے کہ ہر فرد تک مکتب کی اہمیت ، فضیلت ، ضرورت، بچوں کی عملی تربیت اورنظام ونصاب کی تفصیلی معلومات پہنچ جائے اور عوام کی ذہن سازی ہوجائے ۔
٭    پہلےجمعے میں علم کی فضیلت اور فرض عین سیکھنے پر بیان کیا جائے اور والدین کی ذمے داری بھی بتلائیں نیز بالغان (مرداورعورت) کی تعلیم اور اس کے فوائد بھی بتائے جائیں تاکہ مرد حضرات خود اپنی تعلیم کی فکر اور اپنے گھر کی مستورات کو مستورات کے مکتب میں بھیجنے کی فکر کریں ۔
٭    دوسرے جمعے میں صحیح ترتیب پر مکاتب چلانے کے فوائد ، تربیتی نصاب کا مختصر تعار ف اور مکمل نصاب کا اجمالی خاکہ بتائیں۔
٭    تیسرے جمعے میں مکمل تربیتی نصاب کا تعارف کراکر مکتب میں داخلے کی تاریخ بتائیں ، نیز دستی اشتہار (پمفلٹ) مسجد کے باہر تقسیم کیے جائیں اور نمازِجمعہ (فرض )کے فوراًبعد مکتب شروع ہونے کی تاریخ اور داخلے کی ترتیب کا مختصر اعلان بھی کریں۔کیوںکہ پورا مجمع اس وقت موجود ہوتا ہے۔
٭    اگر جمعہ میں بیان نہ ہوسکے یا وہاں نمازِجمعہ نہ ہوتی ہو تو درس قرآن / درس حدیث /درس فقہ یاوہا ں کسی ایسے دن اوروقت میں جس میں لوگ آسانی سے جڑسکیں ، تمام لوگوں کو جمع کرکے مکتب کی اہمیت ، ضرورت بتاکر تربیتی نصاب اورنظام کے فائدے بیان کریں ۔
٭     اس بیان کو سننے کے لیے اگرپردے اور لائوڈ اسپیکر کا معقول انتظام ہو تو یہ بیان مستورات میں بھی سنانے سے زیادہ فائدہ ہوگا کیوں کہ بچوں کو مکتب بھیجنے اور ان کی تعلیم اور تربیت میں مستورات زیادہ فکر مند ہوتی ہیں ۔
٭    اگر مکتب کسی کمرے میں شروع کرنا ہو تو قریب کی مسجد میں بیان کیا جائے اوراس مسجد کے باہردستی اشتہار (پمفلٹ) تقسیم کیے جائیں اور جداری اشتہار لگائے جائیں۔
٭    اگر مکتب مسجد میں نہ ہو اور اطراف کی مساجدمیں بیان کی اجازت نہ ہو توان مساجد کے باہر اشتہار (پمفلٹ) تقسیم کیے جائیںاور جداری اشتہار لگائے جائیں۔
٭    نماز کے بعد مکتب میں داخلہ کا مختصر اعلان کیا جائےاور داخلہ کا اعلان مسجد کے بورڈ پر لکھ دیں۔
٭    نماز جمعہ کے بعد دفتر سے داخلہ فارم دیے جائیں اور سرپرستوں سے رابطہ نمبر لیے جائیں۔
٭    ہر تین مہینے میں ایک مرتبہ بچوں کی تعلیم وتربیت پر عوام کے سامنے جمعہ میں بات کی جائے۔

(۳ء۳)    اشتہارآئودین سیکھیں:

اشتہار تین طرح کا ہو:
     (1) دستی اشتہار  (پمفلٹ) ۔
   (2)جداری اشتہار۔
   (3)اشتہاری پردے ہورڈنگ۔

دستی اشتہار تقسیم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ گاؤں یا محلے کے ہر گھر اور ہر فرد تک مکتب کی اطلاع پہنچ جائے۔
)۱ء۳ء۳)    دستی اشتہار ( پمفلٹ )کیسا ہو؟ )۱
٭    اشتہار(پمفلٹ) علاقائی زبان میں ہوتاکہ لوگوں کو سمجھنے میں سہولت ہو۔
٭    نصاب کا تعارف اور مختصر ترغیب ہو۔
٭     بنیادی مضامین اور  نصاب کا مختصرخاکہ بھیہو۔
٭     تعلیم کا وقت لکھا ہوا ہو۔
٭     مکتب کا نام اور پتہ لکھا ہوا ہو۔
٭     ذمے داروں کے نام اور رابطہ نمبر موجود ہوں تاکہ حسب ضرورت داخلے سے متعلق معلومات حاصل کی جاسکے۔
٭    مکتب میں شعبہ حفظ یا تعلیم بالغان، تعلیم مستورات شروع کرنے سے پہلے دستی اشتہارپمفلٹ تقسیم کریں ،تاکہ لوگوں کو اطلاع ہو جائے۔
٭    ہر نئے تعلیمی سال کے شروع میں طلبا کو اس سال کے نصاب کا خاکہ دیںتاکہ والدین کو معلوم ہو کہ میرا بچہ اس سال کیا پڑھنے والا ہے ۔

)۲ء۳ء۳)     اشتہاری پردہ(ہورڈنگ )کیسا ہو؟

٭    اشتہار(ہورڈنگ) علاقائی زبان میں ہوتاکہ عوام کو سمجھنے میں سہولت ہو۔
٭    اس میں ساتوں مضامین کامختصر خاکہ ہو۔
٭    اشتہاری پردہ مسجد کے باہر لگائیں۔
٭    جداری اشتہارمسجد کے باہر ایسی جگہ لگائیں جہاں نمازی آسانی سے دیکھ سکیں۔

)۳ء۳ء۳)  اشتہار کےدوسرے طریقے :

٭    مساجد کے بورڈ کو بھی مکتب کے اعلانات کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔
٭    لوگوں کو فون اور smsکے ذریعے بھی مکتب شروع ہونے کی اطلاع کریں۔